(پچاس سالہ رپورٹ) سالانہ قرآن کانفرنسیں اور محاضراتِ قرآنی - ادارہ

24 /

سالانہ قرآن کانفرنسیں اور محاضرات ِ قرآنی1973ء سے انجمن نے سالانہ قرآن کانفرنسوں کا سلسلہ شروع کیا جو نہ صرف دعوتِ رجوع الی القرآن کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئیں بلکہ ملک کی سماجی و ثقافتی زندگی کا ایک مستقل نشان بن گئیں۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ اب ملک کے دیگر ادارے بھی ملک کے مختلف مقامات پر ایسے اجتماعات منعقد کر رہے ہیں جن کا عنوان ’’قرآن کانفرنس‘‘ ہوتا ہے۔ حاضرین کی تعداد، شرکاء کے ذوق و شوق، اجتماعات کے نظم و ضبط اور مقالوں اور تقاریر کے معیار کے علاوہ حاضرین کے جوش و خروش، کارکنوں کی مستعدی اور حسنِ انتظام یہاں تک کہ اجتماع گاہ کی تزئین و آرائش‘ غرض ہر اعتبار سے انجمن کے زیر اہتمام قرآن کانفرنسیں معیاری ہی نہیں مثالی قرار دی جا سکتی ہیں‘ جنہوں نے اہل وطن ہی سے نہیں بیرون ملک مقیم حضرات سے بھی زبردست خراجِ تحسین حاصل کیا۔ ایک خوشگوار رجحان اور حیرت افزا بات لوگوں کو یہ محسوس ہوئی اور ہم اس پر اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتے ہیں کہ اختلاف اور افتراق و انتشار کے اس دور میں انجمن نے اپنی قرآن کانفرنسوں کے ذریعے تقریباً تمام مسلمہ فرقوں اور مسلکوں کے اہل علم و فضل حضرات کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔
مرکزی انجمن کے تحت ہونے والی قرآن کانفرنسوں اور محاضراتِ قرآنی کو جو علمائے کرام اور دانشور حضرات رونق بخشتے رہے ہیں ان کی فہرست تو اس قدر طویل ہے کہ اس کے لیے چار پانچ صفحات درکار ہوں گے۔ تاہم وہ حضرات جو ہماری کانفرنسوں میں شریک ہوتے رہے ہیں لیکن آج ہم میں نہیں ہیں اور اللہ کے حضور حاضر ہو چکے ہیں ان کے اسمائے گرامی ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں۔ ہم صمیم قلب کے ساتھ دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اعلیٰ عِلیِّین میں جگہ عطا فرمائے اور ان کی دینی خدمات کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین!
مولانا محمد یوسف بنوری ؒ
مولانا شمس الحق افغانیؒ
مولانا عبید اللہ انور ؒ
مولانا سید حامد میاںؒ
مولانا محمد مالک کاندھلویؒ
مولانا حافظ محمد گوندلوی
ؒ مولانا حکیم عبد الرحیم اشرفؒ
ڈاکٹر برہان احمد فاروقی مرحوم
مولانا ظفر احمد انصاری ؒ
مولانا سعید احمد اکبرآبادیؒ
مولانا محمد حنیف ندویؒ
سید ابوبکر غزنوی ؒ
پروفیسر یوسف سلیم چشتی مرحوم
ڈاکٹر اشتیاق حسین قریشی مرحوم
الحمد للہ کہ یہ قرآن کانفرنسیں اورمحاضرات قرآنی ہر سال بڑی باقاعدگی کے ساتھ اورنہایت پُر شکوہ انداز میں منعقد ہوتے رہے۔ بعض سال ایسے بھی گزرے کہ سالانہ قرآن کانفرنس لاہور میں ہی منعقد ہوئی اور اسی سال دوسری مرتبہ کراچی میںبھی قرآن کانفرنس کے پروگرام رکھے گئے۔ محاضرات قرآنی یا قرآن کانفرنسوں میں پیش کیے گئے بہت سے مقالات ماہنامہ’’حکمت قرآن‘‘ کے صفحات کی زینت بنتے رہے ہیں۔
چند سال قبل ’’خلافت کانفرنس‘‘ کے عنوان سے مسلسل پانچ روز جناح ہال(مال روڈ‘ لاہور) میں صدر مؤسس کے انتہائی جامع خطابات ہوئے۔ ہر پروگرام میں دو (2) گھنٹے خطاب کے لیے اور ایک گھنٹہ دانشور حضرات کے پینل کی جانب سے سوالات کے لیے رکھا گیا تھا۔ لاہور کے علمی حلقوں میں اس پروگرام کی بازگشت تادیر سنائی دیتی رہی۔ اس کے بعد اگلے ہی سال قرآن آڈیٹوریم میںبھی اسی عنوان سے خطابات کا پروگرام کئی روز جاری رہا۔ ان پروگراموں میں قرآن آڈیٹوریم کا وسیع ہال اور پھر راہداریاں اور آڈیٹوریم کا فرشی حصہ بھی سامعین سے پُر ہوگیا۔ آڈیٹوریم کے باہر پارک میں’’کلوز سرکٹ ٹی وی‘‘ پر یہ پروگرام دیکھنے والوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں تھی۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ انجمن خدام القرآن کے تحت منعقد ہونے والے پروگرام کسی فرقے یا مسلک کی بنیاد پر نہیں ہوتے بلکہ صرف اورصرف ’’قرآن‘‘ اور ’’ایمان‘‘ ہی ان کا اصل موضوع ہوتے ہیں۔
صدر مؤسس کے’’خلافت کانفرنس‘‘ والے خطابات کو ایک نہایت ہی دیدہ زیب اور ضخیم کتاب’’خطباتِ خلافت‘‘ کی صورت میں پیش کرنے کا شرف بھی مکتبہ انجمن کو گزشتہ سال کے اواخرہی میں حاصل ہوا ہے۔ کتاب کی تقریب رونمائی کے لیے باقاعدہ ایک تعارفی نشست فلیٹیز ہوٹل میںرکھی گئی۔ اس تقریب میں لاہور اور بیرون لاہور سے بہت سے دانشور حضرات اور علمائے کرام نےبھی شرکت فرمائی۔
(اب یہ کتاب ’’خلافت کی حقیقت اور عصر حاضر میں اس کا نظام‘‘ کے عنوان سے شائع ہوتی ہے۔)