(پیش رفت ..... 2022ء تک) شعبہ مطبوعات - مدیر شعبہ

24 /

(1) شعبہ مطبوعات

شعبہ مطبوعات کو قرآن اکیڈمی میں ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت حاصل ہے۔ اس کے تحت تین ذیلی شعبے (sections) کام کر رہے ہیں: (1) تصنیف و تالیف اور ترتیب و تسوید سیکشن 2) (کمپوزنگ اور ڈیزائننگ سیکشن (3) پرنٹنگ سیکشن۔ یہ تینوں سیکشنز باہم دگر مربوط ہیں جو شعبہ کا تمام کام باہمی تعاون اور ٹیم ورک کے جذبے سے بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔
صدرِمؤسس انجمن ڈاکٹر اسرار احمدؒ1965ء میں لاہور منتقل ہوئے تو دروسِ قرآنی کے حلقوں کے ساتھ ساتھ ذاتی حیثیت میں ’’ادارہ اشاعت اسلامیہ‘‘ قائم کیا اور دعوتی و تحریکی مطبوعات کی اشاعت کا آغاز فرمایا۔ 1972ء میں مرکزی انجمن خدام القرآن کے قیام کے بعد اشاعت کتب کا کام مرکزی انجمن کے زیر اہتمام ہونے لگا۔ 1979ء میںقرآن اکیڈمی کے قیام کے بعد سے اس کا شعبہ مطبوعات محترم ڈاکٹر صاحبؒ اور پھر ڈائریکٹر اکیڈمی حافظ عاکف سعید کے زیر سرپرستی اشاعت ِکتب و جرائد کی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ اس شعبہ کو شیخ جمیل الرحمٰن مرحوم کی تاحیات خدمات بھی حاصل رہی ہیں‘ جو محترم ڈاکٹر صاحبؒ کے خطابات کو کیسٹ سے صفحہ قرطاس پر منتقل کرتے اور پھر حک واضافہ کے ساتھ میثاق میں شائع کراتےتھے۔ ڈاکٹر صاحبؒ کی بہت سی کتب انہی خطابات پر مشتمل ہیں۔ مدیر شعبہ حافظ خالد محمود خضر اور انچارج پرنٹنگ شیخ رحیم الدین گزشتہ چار دہائیوں سے شعبہ مطبوعات کے ساتھ منسلک ہیں اور الحمد للہ ہر گزرتے سال کے ساتھ شعبہ کی کارکردگی میں مسلسل اور تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
رسائل وجرائد
شعبہ مطبوعات کے زیر انتظام تین اردو جرائد (سہ ماہی حکمت قرآن‘ ماہنامہ میثاق اور‘ ہفت روزہ ندائے خلافت) شائع ہوتے ہیں۔
٭ ان تینوں جرائد کے من جملہ ادارتی امور‘ مثلاً مضامین کی تالیف اورایڈیٹنگ‘
٭ صدرمؤسس وبانی ٔ تنظیم اسلامی محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ کے دروسِ قرآن ‘مختلف پروگرامز‘ سیمینارزاور کانفرنسوں میں کی گئی تقاریر اور خطاباتِ جمعہ کو صفحۂ قرطاس پر منتقل کرکے انہیں تحریری شکل میں ترتیب وتدوین اور ان میں مذکور احادیث کی تخریج
٭ سابقہ اور موجودہ امیرتنظیم اسلامی‘ صدرِ انجمن اور ناظم اعلیٰ مرکزی انجمن کے مختلف مواقع پر مختلف تقریبات وسیمینارز میں کیے جانے والے خطابات کو تحریری شکل میں مرتّب اور مدوّن کرنا اور ان کے خطاباتِ جمعہ کو ٹیپ سے اُتار کر اُن کی تلخیص تیار کر کے شائع کرنا‘
٭ موصول ہونے والے مضامین میں سے قابل اشاعت مضامین کومنتخب کرنا اور پھر ان کی پروف ریڈنگ اور مناسب ومطلوب ایڈیٹنگ کے ساتھ ان میں شامل حوالہ جات کے مطابق قرآنی آیات کے متون و تراجم اور احادیث ِنبویﷺ کے متون‘ تراجم اور تخریج کا اہتمام کرنا‘ مضامین میں موجود اقتباسات کا اصل مصادر سے موازنہ کرنا
اور اس نوعیت کے دیگر بہت سے امور اس شعبہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔
شعبہ مطبوعات کے زیر انتظام شائع ہونے والے رسائل وجرائد کا مختصر تعارف اور اجمالی رپورٹ ذیل میں پیش کی جارہی ہے:
ماہنامہ میثاق: یہ رسالہ مولانا امین احسن اصلاحیؒ کی زیر ِادارت پہلی بار 1959ء میں شائع ہوا۔ ابتدا میں تو اس کی اشاعت میں باقاعدگی رہی‘مگر کچھ عرصہ بعد بے قاعدگی شروع ہوگئی جو اتنی بڑھی کہ یہ رسالہ بند ہوگیا۔ اس کا اجراء ثانی 1966ء میں ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی زیر ادارت ہوا‘ جو پہلے ان کے ذاتی ادارے ’’دارالاشاعت الاسلامیہ‘‘ کے زیرانتظام اور پھر1972ء سے مرکزی انجمن خدام القرآن کے زیر اہتمام باقاعدگی سے شائع ہو رہا ہے۔ ماہنامہ میثاق کی حیثیت تنظیم اسلامی کے ترجمان کی ہے۔
گزشتہ پچاس سال کے دوران ماہنامہ میثاق میں صدر مؤسس انجمن وبانی تنظیم اسلامی کے سینکڑوں خطابات کو ترتیب وتسوید کے بعد شائع کیا گیا۔ نیز مضامین کے بہت سے سلسلے شائع ہوئے جنہیں بعد میں کتابی شکل دی گئی۔ مثلاً ’’منہجِ انقلابِ نبوی ﷺ‘‘ پر ڈاکٹر صاحبؒ کے سلسلہ وار خطاباتِ جمعہ شیخ جمیل الرحمٰن رحمہ اللہ کی ترتیب وتسوید کے ساتھ پہلے میثاق میں چھپتے رہے ‘ پھر انہیں کتابی شکل میں شائع کیا گیا۔ گزشتہ دہائی میں ’’اربعین نوویؒ‘‘ پر ڈاکٹر صاحبؒ کے خطاباتِ جمعہ کو اوّلاً میثاق میں سلسلہ وار اوربعد ازاں ساڑھے آٹھ سو صفحات پر مشتمل دو جلدوں میں کتابی صورت میں شائع کیا گیا۔ اسی طرح ’’اسلام کے نظامِ حیات‘‘ کے عنوان سےڈاکٹر صاحب کے طویل خطابات کو اوّلاً میثاق میں اور پھر کتابی صورت میں شائع کیا گیا۔
اس دوران میثاق کی بہت سی خصوصی اشاعتیں بھی مرتّب کی گئیں۔نومبر2009ء میں ماہنامہ میثاق کی اشاعت کے پچاس سال مکمل ہونے پر 220 صفحات کی ‘جبکہ محترم ڈاکٹر صاحبؒ کے انتقالِ پُرملال پرمئی 2010ء میں 192صفحات پر مشتمل خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا گیا۔
ماہنامہ میثاق میں ’’بیان القرآن‘‘ کی سلسلہ وار اشاعت سال ہا سال سے جاری ہے۔ دسمبر 2022ء کے شمارہ میں سورۃ القلم شائع کی گئی ہے۔
حکمتِ قرآن: ڈاکٹر رفیع الدین مرحوم کی زیر نگرانی آل پاکستان اسلامک ایجوکیشن کانگریس کے زیر اہتمام ’’حکمت ِ قرآن‘‘ کے نام سے ایک ماہانہ علمی مجلہ شائع ہوتا تھا‘ جو اُن کے انتقال کے بعد بند ہوگیا۔ کانگریس کے اربابِ اختیار کی رضامندی سے مئی 1982ء میں اس کی دوبارہ اشاعت مرکزی انجمن کے زیر اہتمام شروع ہوئی جو گزشتہ چا لیس سال سے دعوت رجوع الی القرآن کے نقیب کے طور پر تسلسل اور باقاعدگی سے جاری ہے۔ جنوری 2008ء سے ’’حکمت قرآن‘‘ سہ ماہی مجلے کی حیثیت سے شائع ہو رہا ہے۔
ماضی میں اس رسالہ میں قرآن کانفرنسوں اور محاضراتِ قرآنی میں پیش کیے گئے علمی مضامین اور مقالات بڑے اہتمام کے ساتھ شائع کیے گئے۔آج خالص علمی اور تحقیقی نوعیت کے مضامین اس مجلّہ کی زینت بنتے ہیں۔ محترم صدر مؤسس کے انگریزی دورۂ ترجمہ قرآن (Message of the Quran) ‘حافظ احمد یار صاحبؒ  کے افادات پر مشتمل لطف الرحمٰن خان ؒ کے مرتّب کردہ ’’ترجمہ قرآن مجید مع صرفی و نحوی تشریح‘‘، ڈاکٹر صہیب حسن صاحب کی عربی سے ترجمہ کردہ ’’ملاک التاویل‘‘ اور عزیزم مؤمن محمود کے ’’مباحث عقیدہ‘‘ پر مشتمل خطابات کی سلسلہ وار اشاعت جاری ہے۔ اکتوبر / نومبر1997ء کے مشترکہ شمارے میں مرکزی انجمن خدّام القرآن لاہور کی سرگرمیوں کی 25 سالہ رپورٹ شائع کی گئی تھی اور زیر نظر شمارہ میں انجمن کی 50 سالہ رپورٹ ہدیۂ قارئین ہے۔
گزشتہ چالیس سال کے دوران حکمت قرآن میں بہت سے علمی مضامین سلسلہ وار شائع کیے گئے۔ جیسا کہ:
٭ محترم ڈاکٹر صاحبؒ کے شہرۂ آفاق دورۂ ترجمہ قرآن ’’بیان القرآن‘‘ کو مرتّب کرکے اس کی سلسلہ وار اشاعت کا آغاز حکمت ِ قرآن میں جنوری2006ء سے کیا گیا تھا‘ جسے بعد ازاں ماہنامہ میثاق میں منتقل کردیا گیا جو اب تک جاری ہے۔
٭ 2005ء کے دوران ’’تعارفِ قرآن‘‘ ترتیب وتسوید کے ساتھ سلسلہ وار شائع کیا گیا ۔
٭ جولائی 1985ء سے جون 1991ء تک مولانا محمد تقی امینیؒ کی غیر مطبوعہ تفسیر ’’ہدایت القرآن‘‘ سلسلہ وار شائع کی جاتی رہی۔
٭ الاستاذ حافظ احمد یار صاحب رحمہ اللہ کی انتہائی علمی اور مبسوط کاوش ’’لغات واعرابِ قرآن‘‘ کی اشاعت جنوری 1989ء سے جولائی 1998ء تک تسلسل کے ساتھ جاری رہی اور سورۃ البقرۃ کی آیت 110تک پہنچ پائی۔
حکمت قرآن میں شائع ہونے والے بعض سلسلہ ہائے مضامین کو کتابی صورت میں بھی شائع کیا گیا۔ مثلاً:
٭ 1977ء کے رمضان المبارک میں ریڈیو پاکستان لاہور سے محترم ڈاکٹر صاحبؒ کی نشر شدہ پندرہ تقاریر (سورۃ الفاتحہ تا سورۃ الکہف) کی حکمت ِقرآن میں سلسلہ وار اشاعت ہوئی‘ جو ایک عرصہ تک ’’قرآن حکیم کی سورتوں کے مضامین کا اجمالی تجزیہ ‘‘کے نام سے کتابی صورت میں شائع ہوتی رہیں۔ بعد ازاں 1999ء کے رمضان المبارک میں نمازِ تراویح کے دوران بیان کردہ ’’خلاصہ مضامین قرآن‘‘ کی ترتیب وتسوید کرکے سہ ماہی حکمت قرآن میں قسط وار شائع کیا جاتا رہا‘ جس کی تکمیل پر اسے کتابی صورت (سورۃ مریم تا الناس) دے دی گئی۔ بعد ازاں 2019ء میں دونوں حصوں کو یکجا کرکے ’’قرآن حکیم کی سورتوں کے مضامین کا اِجمالی تجزیہ ‘‘ مکمل صورت میں شائع کیا گیا۔
٭ 2013ء کےپہلے شمارہ سے ’’تحریک استشراق: ایک تعارف‘‘ (از قلم ڈاکٹر حافظ محمدزبیر صاحب) کے عنوان سے ایک سلسلہ شروع کیا گیا جس میں مختلف مستشرقین کا تعارف‘ اُن کے نظریات اور پھر اُن پر جرح و تنقید کو موضوعِ بحث بنایا گیا۔

ندائے خلافت: اس ہفت روزہ کاآغاز محترم اقتدار احمد ؒ نے 1988ء میں ذاتی حیثیت سے ’’ندا‘‘ کے نام سے کیا تھا‘ جو 1991ء سے تنظیم اسلامی کے زیراہتمام قرآن اکیڈمی سے شائع ہونے لگا۔ 1993ء میں اس نے ’’ندائے خلافت‘‘کے نام سے تحریک خلافت ِ پاکستان کے نقیب کی حیثیت اختیار کرلی۔ بعد ازاں یہ ہفت روزہ سے پندرہ روزہ ہوگیا۔ اقتدار احمد صاحب کی علالت کی وجہ سے اپریل 1995ء میں اس کی اشاعت وقتی طور پر معطل ہوگئی۔ ان کے انتقال کے تین ماہ بعد جولائی 1995ء سے حافظ عاکف سعید صاحب کی ادارت میں یہ رسالہ دوبارہ شائع ہونا شروع ہوا۔ مئی 1997ء سے ندائے خلافت کو پھر سے ’’ہفت روزہ‘‘ کی حیثیت دے دی گئی۔
محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ نے اپنے انتقال سے ایک سال قبل ماہِ ربیع الاوّل و ربیع الثانی کے دوران ’’سیرت خیرالانامﷺ‘‘ کے عنوان سے پانچ مفصل خطابات ارشاد فرمائے تھے جنہیں مرتّب کر کے 2011ء کے دوران ’’ندائے خلافت‘‘ میں شائع کیا گیا۔ بعد ازاں اسی عنوان سے اس کو کتابی شکل دے دی گئی۔
2012ء کے شمارہ 18 سے ’’مسلم ہیروز‘‘کے عنوان سے ایک سلسلہ شروع کیا گیا تھا جس میں تاریخ اسلام کی نامور شخصیات کے بارے میں تحریریں شائع کی گئیں۔ یہ سلسلہ 2013 کے شمارہ 47 پراختتام پذیر ہوا۔
ندائے خلافت کی اشاعت الحمد للہ باقاعدگی سے جاری ہے۔ ان 35سال کے دوران وقتاً فوقتاً اور موقع کی مناسبت سے اس کے خصوصی شمارے بھی شائع ہوتے رہے‘ جن میں دسمبر 1996ء میں سقوطِ مشرقی پاکستان نمبر کے علاوہ :
(1)فلسطین نمبر2002ء

(2)پیام اقبال بنام نوجوانان ملت(اقبال نمبر)2002ء
(3)عراق نمبر2003ء

(4)نظریہ پاکستان نمبر2003ء
(5)مسئلہ کشمیرنمبر2004ء

(6)تحریک پاکستان نمبر2005ء
(7)خواتین نمبر2005ء

(8)تحفظ حقوق نسواں نمبر2006ء
(9)استحکامِ پاکستان نمبر2007ء

(10)دعوت دین نمبر2007ء
اور دسمبر2015ء میں حرمت ِسود نمبر خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
تینوں جرائد کا تحریری مواد تنظیم کی ویب سائٹ کے لیے شعبہ سمع وبصر کو مہیّا کیا جاتا ہے۔ ’’تنظیم ڈیجیٹل لائبریری‘‘ پرتینوں جرائد کو یونیکوڈ فارمیٹ میں (سرچ کی سہولت کے ساتھ) شعبہ مطبوعات خود اپ لوڈ کرتا ہے۔
اشاعت ِ کتب
مکتبہ خدّام القرآن کے زیر ِاہتمام شائع ہونے والی جملہ کتب (نئی یا پرانی) کی تیاری اور ان کی اشاعت کی تمام ترذِمّہ داری بھی اسی شعبے پر ہے۔ چنانچہ شعبہ مطبوعات :
٭ نئی کتابوں کی ترتیب و تدوین‘ ان میں شامل قرآنی آیات اور احادیث کے متون‘ تراجم اور حوالہ جات کی صحت کے اہتمام‘
٭ پرانی کتابوں کی حسب ِضرورت نظر ثانی اور ایڈیٹنگ کے بعد نئی کمپوزنگ اور نئے ایڈیشنز کی اشاعت کے وقت ان کی اغلاط کی ممکنہ تصحیح کے بعد‘ان کےنئے دیدہ زیب سرورق بنانے
جیسے جملہ امور بحسن و خوبی انجام دے رہا ہے۔
اس وقت شعبہ مطبوعات کے زیر اہتمام 200سے زائد کتب شائع ہو رہی ہیں۔ گزشتہ چند سال کے دوران سامنے آنے والی چند اہم کتابوں کا تذکرہ پیش خدمت ہے:
بیانُ القرآن: شعبہ مطبوعات کا سب سے اہم تالیفی اور طباعتی کام داعی رجوع الی القرآن ڈاکٹر اسرار احمدؒ کے شہرۂ آفاق دورۂ ترجمہ قرآن پر مشتمل ’’بیان القرآن‘‘ (ترجمہ مع مختصر تشریح) کی اشاعت ہے‘ جسے ہماری تحریک کے ایک انتہائی اہم سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ دراصل ڈاکٹر صاحبؒ کے مشن اور اس کی ترویج میں جومرکزیت قرآن کریم کو حاصل ہے بعینہٖ وہی مرکزی اور امتیازی حیثیت ہماری مطبوعات میں ’’بیان القرآن‘‘ کی ہے۔
مدیر شعبہ حافظ خالد محمود خضر نے اللہ تعالیٰ کی تائید و توفیق طلب کرتے ہوئے چند سال قبل ’’بیان القرآن‘‘ کو کتابی صورت میں مرتّب کرنےکے عظیم اور کٹھن کام کا بیڑا ایک مشن کے طو رپر اٹھایا۔ پہلے ’’تعارف ِقرآن‘‘ اور پھر سورۃ الفاتحہ اور سورۃ البقرۃ کی ترتیب وتدوین‘ تخریج احادیث کے اضافے کے ساتھ مکمل کی‘ جسے ڈاکٹر صاحبؒ کی حیاتِ مستعار ہی میں 2008ء میں ’’بیان القرآن‘‘ (حصّہ اوّل) کے طور پر پیش کیا گیا۔ اس کی غیر معمولی مقبولیت اور پذیرائی نے ڈاکٹر صاحبؒ کو اس کے بقیہ کام کے بارے میں ایک خوشگوار اضطراب کی سی کیفیت سے دوچار کر دیا تھا۔
اس کے بعد ترتیب و تسوید اور تبییض و تدوین کے اس کام میں لیفٹیننٹ کرنل (ر) عاشق حسین صاحب (ایجوکیشن کور) جیسی علمی و ادبی شخصیت کی رفاقت میسّر آ گئی‘ جنہوں نے خالصتاً رضائے الٰہی کے حصول کی خاطر انتہائی ذوق و شوق ‘ جُہد ِمسلسل اور کمال مہارت سے (بقول ڈاکٹر اسرار احمدؒ) اس پہاڑ جیسے کام کی تکمیل تک معاونت کا حق ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس کی بھرپور جزائے خیر عطا فرمائے! ’’بیان القرآن‘‘ کی ترتیب وتسوید کا بالکل ابتدائی کام یعنی اسے کیسٹ سے سن کر صفحہ قرطاس پر منتقل کرنا تنظیم اسلامی کے حلقہ خواتین نے سرانجام دیا تھا‘ جس پر ہماری یہ بہنیں بجا طور پر تشکر و تحسین اور دعائے خیر کی مستحق ہیں۔
’’بیان القرآن‘‘ کا سال بہ سال ایک حصّہ منصہ شہود پر آتا رہا‘ تاآنکہ جون2015ء کے آغاز میں یہ دِقت طلب کام سات حصوں میں پایۂ تکمیل کو پہنچا۔ ’’بیان القرآن‘‘ کو علمی اور دینی حلقوں میں بحمد ِاللہ خاصی پذیرائی حاصل ہوئی اور اس کے ہر سال دو تین ایڈیشن شائع ہونے لگے۔ رمضان المبارک 2017ء کے موقع پر بیان القرآن کا ’’عوامی ایڈیشن‘‘ بھی وسیع پیمانے پر شائع کرکے گفٹ پیک کے طورپر انتہائی کم قیمت پر قارئین کے لیے پیش کیا گیا۔
’’بیان القرآن‘‘ کی کتابی صورت میں تکمیل کے بعد مدیر شعبہ کی خواہش تھی کہ چھوٹے بڑے سات حصوں کے بجائے ایک نئی ترتیب و تقسیم کے ساتھ اسے تقریباً برابرضخامت کی چار جلدوں میں پیش کیا جائے۔ چنانچہ رمضان المبارک 2021ء میں ’’بیان القرآن‘‘ طبع جدید پیش کیا گیا‘ جو اپنے معنوی محاسن کے ساتھ ساتھ متعدد ظاہری خوبیوں کا بھی حامل ہے‘ مثلاً: قرآنی رسم الخط کا استعمال ‘تفسیری سائز‘ مضبوط مراکو جلد‘ وغیرہ۔ اس نئے ایڈیشن کی تیاری میں جدید کمپیوٹر سافٹ ویئر ’’قرآن پبلشنگ سسٹم‘‘ استعمال کیا گیا ۔ اس موقع پر ’’بیان القرآن‘‘ کی ازسرِنو خواندگی کا بھی اہتمام کیا گیا اور چند اغلاط یا تسامحات کی تصحیح کی گئی۔ قرآنِ حکیم کے متن کی پروف ریڈنگ محکمہ اوقاف کے رجسٹرڈ پروف ریڈر سے بھی کرائی گئی۔ اس طبع جدید کو الحمدللہ بہت پذیرائی ملی اور دو سال کے دوران اس کے چار ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ طبع جدید کے ایک ایڈیشن میں 2200 سیٹ جبکہ سات حصوں پر مشتمل ’’بیان القرآن‘‘ کے ایک ایڈیشن میں 1100 سیٹ شائع کیے جاتے ہیں۔
’’بیانُ القرآن‘‘ کی غیر معمولی مقبولیت کی بنا پر اسے پاکستان اور بھارت کے بہت سے ناشران بھی بڑے پیمانے پر شائع کر رہے ہیں۔ لاہور کے دو پبلشرز تو اسے مرکزی انجمن سے باقاعدہ معاہدہ کے ساتھ شائع کر رہے ہیں جب کہ متعدد پبلشرز اس کے pirated ایڈیشن شائع کر رہے ہیں۔

ترجمہ قرآن مع مختصر حواشی:علمی اور تحریکی حلقوں کے علاوہ عوامی سطح پر ’’بیان القرآن‘‘ کی مقبولیت اور پذیرائی کے پیش نظر یہ بات شدّت سے ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ اس کے ترجمہ اور مختصر حواشی کے ساتھ ایک جلد پر مشتمل مصحف تیار کیا جائے۔ یہ کام اگرچہ لاہور کے ایک معروف پبلشر شعبہ مطبوعات کے تعاون سے پہلے ہی کر چکے ہیں اور ڈاکٹر صاحب کے نام سے ’’آسان ترجمہ قرآن‘‘ بڑے پیمانے پر شائع کر رہے ہیں‘لیکناس میں ’’بیان القرآن‘‘ سے تفسیری حواشی کا انتخاب ایک مستند مفتی صاحب نے کیا ہے جو ڈاکٹر صاحب کے انقلابی فکر سے نابلد ہیں۔ چنانچہ اس میں قرآن کا اصل انقلابی پیغام قاری کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے۔ بنا بریں ہمارے شعبہ مطبوعات میں اس مجوزہ ترجمہ قرآن کی تیاری کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور اس کے لیے ’’بیان القرآن‘‘ سے تفسیری حواشی کا انتخاب مرکز تنظیم اسلامی سے موصول ہو گیا ہے۔ یہ مصحف ‘ان شاء اللہ‘ آئندہ رمضان المبارک (2024ء)سے قبل منصہ شہود پر آ جائے گا۔
مزید برآں چلڈرن قرآن سوسائٹی لاہور نے شعبہ مطبوعات کی معاونت سے ڈاکٹر صاحبؒ کے اردو ترجمہ قرآن اور ’’صحیح انٹرنیشنل‘‘ کے انگریزی ترجمہ قرآن کے ساتھ مصحف کی تیاری کا کام شروع کر رکھا ہے‘ جو دو تہائی کے قریب مکمل ہو گیا ہے۔
قرآن حکیم اور ہم: قرآن حکیم سے متعلق ڈاکٹر صاحب کی مذکورہ آٹھ کتابوں /کتابچوںکو یکجا کرکے 2012ء میں ’’قرآن حکیم اور ہم‘‘ کے نام سے شائع کیا گیا: (۱)دنیا کی عظیم ترین نعمت:قرآن حکیم (۲)عظمت ِقرآن (۳)قرآن حکیم کی قوتِ تسخیر (۴)تعارفِ قرآن (۵)قرآن اور امن عالم (۶)مسلمانوں پر قرآن مجید کے حقوق (۷)انفرادی نجات اور اجتماعی فلاح کے لیے قرآن کا لائحہ عمل (۸)جہاد بالقرآن اور اس کے پانچ محاذ۔
رسول اکرمﷺ اور ہم:سیرتِ رسولﷺ سے متعلق ڈاکٹر صاحبؒ کی ان9کتابوں /کتابچوں کو یکجا کرکے 2014ء میں’’رسولِ اکرمﷺ اور ہم‘‘کے نام سے شائع کیا گیا: (۱)عظمت ِ مصطفیٰﷺ (۲)رسولِ کاملﷺ (۳)نبی اکرمﷺ کا مقصد ِ بعثت (۴)نبی اکرمﷺ سے ہمارے تعلق کی بنیادیں (۵)اُسوۂ رسولﷺ (۶)حب ِ رسولﷺ اور اس کے تقاضے (۷)معراج النبی ﷺ (۸)رسولِ انقلابﷺ کا طریق انقلاب (۹)ختم نبوت کے دو مفہوم اور تکمیل رسالت کے تقاضے۔
اربعینِ نوویؒ:بانی تنظیم اسلامیؒ نے 08-2007 ءکے دوران قرآن اکیڈمی لاہور کی جامع القرآن میں اپنے خطاباتِ جمعہ کے دوران ’’اربعین نوویؒ‘‘ کی احادیث کا سلسلہ وار مطالعہ کرایا۔ ان خطابات کو ایڈٹ کرکے اوّلاً میثاق میں شائع کیاگیا ‘ جس کی تکمیل کےبعد 2016ء میںاسے یکجا کرکے دو جلدوں پر مشتمل ضخیم کتاب کی صورت میں پیش کیا گیا۔
منہجِ انقلابِ نبویؐ:’’منہج انقلاب ِنبویﷺ‘‘ صدر مؤسس ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ کے کم وبیش گیارہ خطاباتِ جمعہ کا مجموعہ ہے جس میں انہوں نے سیرت النبیﷺ کی روشنی میں اسلام کے فلسفۂ انقلاب کا اجمالی مطالعہ کرایا۔ ان خطابات کو پہلے میثاق میں شائع کیا گیا اور پھر جون 1987ء میں کتابی شکل دی گئی۔ اس کتاب کو بین الاقوامی سطح پر بھی بہت پذیرائی حاصل ہوئی اور اب تک اس کے بیس سے زائد ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ 2020ء میں اس کو نظر ثانی کے بعد نئی کمپیوٹر کمپوزنگ اور نئے گیٹ اَپ کے ساتھ شائع کیا گیا۔
دعوت رجوع الی القرآن کا منظر وپس منظر:اس کتاب کا شمار ڈاکٹر صاحبؒ کی اہم ترین کتابوں میں ہوتا ہے‘جس میں دعوت رجوع الی القرآن کے منظر و پس منظر کو علمی انداز میں بیان کیاگیا ہے۔مقدمہ میں ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں: ’’یہ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے جن میں معنوی ترتیب کے علاوہ ایک تاریخی ترتیب بھی ہے۔حصّہ اوّل میں میری وہ تحریر شامل ہے جو 1967ء میں سپردِ قلم کی گئی تھی۔ حصّہ دوم میری ان تحریروں پر مشتمل ہے جو 76-1975ء کے دوران مختلف اوقات میں ضبط ِ تحریر میں آئیں اور حصّہ سوم میں وہ تحریر شامل ہے جو اوائل 1989ء میں مرتّب ہوئی۔‘‘ یہ کتاب مارچ 1990ء میں شائع ہوئی اور 2021ء میں اس کا جدید ایڈیشن سامنے آیا۔
خلافت کی حقیقت اور عصرِ حاضر میں اس کانظام : داعی تحریک خلافت ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ  نے ستمبر 1991ء میں ’’تحریک خلافت پاکستان‘‘ کا آغاز کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے کیا ۔اس کے حوالے سے تحریری بیان ’’پاکستان میں نظامِ خلافت: کیا؟ کیوں اور کیسے؟‘‘ کے عنوان سے لاکھوں کی تعداد میں طبع ہوکرتقسیم ہوچکا ہے۔ اس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے پاکستان کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں ’’خطباتِ خلافت‘‘ کے عنوان سے مفصل خطابات فرمائے۔ لاہور میں یہ خطابات جناح ہال میں ہوئے جنہیں 1996ء میں کتابی صورت میں شائع کیاگیا۔ اس کتاب کا شمار بھی ڈاکٹر صاحب کی اہم کتابوں میں ہوتا ہے ‘جس کے اب تک متعدد ایڈیشن طبع ہو چکے ہیں۔
مطالعہ قرآن حکیم کا منتخب نصاب:داعی ٔ قرآن ڈاکٹر اسراراحمدؒ نے 1966ء کے دوران لاہور میں درسِ قرآن کے حلقوںکا آغاز کیااور مسلمانوں کو اُن کی دینی ذمہ داریاں یاد کرانے کی خاطر ’’مطالعہ قرآن حکیم کا منتخب نصاب‘‘ مرتّب کیا تھا‘ جو چھ حصوں پر مشتمل ہے۔ ڈاکٹر صاحبؒ نے اس جامع نصابِ قرآنی کے متعدد بار مفصل اور مختصر دروس دیے۔ ان میں سے ایک سلسلہ دروس کی حافظ عاکف سعید صاحب نے تدوین کرکے میثاق میں شائع کیا ۔ پھر ان دروس کو الگ الگ 24کتابچوںکی شکل میںشائع کیا گیا‘جو اِس منتخب نصاب کے پانچ حصوں پر محیط ہیں۔ حصّہ ششم سورۃ الحدید پر مشتمل ہے‘ جسے حافظ خالد محمود خضر نے مدون کیا ہے اور یہ ایک ضخیم کتاب کی صورت میں شائع ہوتا ہے۔ انجمن خدام القرآن سندھ‘ کراچی نے ان تمام دروس کو یکجا کرکے دو جلدوں پر مشتمل کتابی صورت میں شائع کیا ہے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ’’بیان القرآن‘‘ کے بعد ڈاکٹر صاحب کے مطالعہ قرآن حکیم کے منتخب نصاب کو سب سے زیادہ پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
اسلام کا نظام حیات :’’اسلام کا نظامِ حیات‘‘ صدرِمؤسس انجمن اور بانی تنظیم کے لیے خصوصی دلچسپی کا موضوع تھا اور انہوں نے اس کے مختلف گوشوں پر متعدد بار اظہارِ خیال فرمایا۔ تقریباً تیس برس پہلے ڈاکٹر صاحبؒ نے اس حوالے سے مربوط وتفصیلی سلسلۂ خطابات ارشاد فرمایا ۔2010ء میں ان پانچ خطابات کو میثاق کے صفحات کی زینت بنایا گیا اور 2022ء میں اسے کتابی شکل میں شائع کیا گیا۔
خطباتِ ڈاکٹر اسرار احمد (حصّہ اوّل ):اس کتاب میں ڈاکٹر صاحبؒ کے منتخب خطابات کو ترتیب دے کر ایک خوبصورت گلدستہ کی شکل میں ہدیۂ قارئین کیا گیا ہے‘ جس میں دانش وحکمت کا بڑا خزانہ پوشیدہ ہے ۔اس میں دجالیت کے آفاقی اورزمینی مظاہر ‘عالم اسلام پر یہود ونصاریٰ کی سازشیں ‘ پاکستان کا مستقبل ‘ قرآن وسنت کا باہمی تعلق‘ وحدت ِ ادیان کا باطل تصوّر ‘ قرآن حکیم اور جہاد فی سبیل اللہ ‘ دین ومذہب میں فرق اور سیکولرازم کی اصل حقیقت ‘نبی اکرم ﷺ بحیثیت منتظم ‘ جاں نثارانِ محمد ﷺ وj ‘ قرآن حکیم کی دعائیں اور دیگر اہم موضوعات شامل ہیں ۔
فرمودات ڈاکٹر اسرار احمد:اس کتاب میںاقتباسات کی صورت میں انتہائی اختصار اور جامعیت کے ساتھ ایسا مواد جمع کر دیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر صاحب ؒکی پوری فکر سموئی گئی ہے۔ عنوانات حروفِ تہجی کے لحاظ سے ترتیب دیے گئے ہیں ‘ جو قاری کے لیے سہولت کا باعث ہے۔ عنوانات کی کل تعدا د71ہے‘ جس میں فکری‘ اخلاقی ‘معاشی ‘ معاشرتی اورسیاسی موضوعات کے حوالے سے خوبصورت‘ مختصر مگرجامع او ر سدا بہار نگارشات موجود ہیں ۔
جُدا ہو دیں سیاست سے.....! :یہ کتاب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب ؒکے اُن سیاسی تجزیو ں اور حالات ِحاضرہ پر تبصروں پر مشتمل ہے جو مارچ ۱۹۷۴ء سے نومبر ۱۹۸۴ء کے دوران ماہنامہ ’’میثاق‘‘ میں تذکرہ وتبصرہ‘ تصریحات وتوضیحات اور خطبات ِ جمعہ کے طورپر شائع ہوئے۔
رمضان‘ قرآن اور مسلمانانِ پاکستان: یہ کتاب ڈاکٹر صاحب مرحوم کے چند خطابات پر مشتمل ہے جن میں رمضان المبارک اور قرآن حکیم کے باہمی تعلق کے بیان کے ساتھ قرآن حکیم میں خاص طور پر مسلمانانِ پاکستان کی عملی راہنمائی کی طرف جو اشارہ ملتا ہےاس کی وضاحت بھی کی گئی ہے۔
مرکزی انجمن کی سالانہ رپورٹ: مرکزی انجمن خدّام القرآن کے قیام سے اب تک ہر سالانہ اجلاس سے قبل مرکزی انجمن کی سالانہ رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری بھی شعبہ مطبوعات ادا کررہا ہے ۔
پیش نظر رپورٹ میں شعبہ مطبوعات کے زیر اہتمام شائع ہونے والی صرف چند ایک کتابوں کا تذکرہ کیا گیا ہے‘ ورنہ جیسا کہ پہلے تذکرہ کیاگیا‘اب تک شعبہ مطبوعات دو سو سے زائد کتب شائع کرچکا ہے اور الحمد للہ یہ سلسلہ ترقی پذیر ہے۔ نئی کتابوں کے علاوہ ہر سال مکتبہ خدّام القرآن کی ڈیمانڈ کے مطابق بیسیوں کتب کے نئے ایڈیشن شائع کیے جاتے ہیں اور حسب ضرورت مختلف حوالوں سے انہیں جدید سے جدید تر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
دیگر اہم ذمہ داریاں
شعبہ مطبوعات کے کمپوزنگ اور ڈیزائننگ سیکشن کی ذمہ داری سہ ماہی حکمت ِقرآن‘ ماہنامہ میثاق‘ ہفت روزہ ندائے خلافت ‘مکتبہ انجمن کے تحت شائع ہونے والی جملہ کتب اور اشتہارات وغیرہ کی کمپیوٹر کمپوزنگ اور ڈیزائننگ ہے۔ تاہم واقعہ یہ ہے کہ قرآن اکیڈمی میں اس سیکشن کوہمیشہ سے ’’مرجع خلائق‘‘کی حیثیت حاصل ہے اور قرآن اکیڈمی کے دوسرے تمام شعبہ جات ہمارے کمپوزنگ سیکشن کے تجربہ کار سٹاف ہی کی مہارت سے استفادہ کرتے ہیں۔ کتب وجرائد کے سرورق(Titles) اور اشتہارات وغیرہ کی ڈیزائننگ کا کام بھی کسی حد تک یہیں انجام پاتا ہے۔ قرآن کالج کے مختلف اشتہارات ‘پراسپکٹس اور داخلہ فارم وغیرہ کی تیاری کا اکثر کام بھی اسی شعبہ میں سرانجام دیا جاتا ہے۔ مزید برآں تنظیم اسلامی کے سالانہ اجتماع اور مختلف مقامات پر لگائے جانے والے مکتبہ خدّام القرآن کے سٹالز کے لیے بنائے جانے والے فلیکس اور اشتہارات ‘ مختلف مواقع پر حسب ِ ضرورت شائع ہونے والے بروشرز ‘ ہینڈبلز اور کتابوں کی تشہیر کے لیے بننے والے اشتہارات کی ڈیزائننگ کا اکثرکام بھی شعبہ مطبوعات کا یہی سیکشن سر انجام دیتا ہے۔
علاوہ ازیں کتابوں کی طباعت سے قبل ISBNحاصل کرنا‘ طباعت کے وقت ان پر بار کوڈ لگانا‘ اور اس طرح کے اور بہت سے کام یہی شعبہ سرانجام دیتا ہے۔ شعبہ مطبوعات دیگر شعبہ جات خصوصاً شعبہ نشرو اشاعت کی معاونت کے علاوہ مستفتی حضرات کو فقہی امور میں بھی مقدور بھر راہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔