(2) شعبہ تحقیق و تدریس
بحمداللہ ‘خدمت ِقرآنی کے ضمن میں مرکزی انجمن خدام القرآن اور صدر مؤسس‘ محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی مساعی کو اللہ تعالیٰ نے شرفِ قبولیت بخشا اور محدود وسائل سے شروع ہونے والا ادارہ دیکھتے ہی دیکھتے ایک تناور درخت بن گیا ۔ کام کا حجم بڑھنے کے ساتھ نئے نئے شعبے وجود میں آتے گئے اور اس بات کی اشد ضرورت محسوس کی گئی کہ علمی و تحقیقی کام کے لئے علیحدہ سے ایک شعبہ تشکیل دیا جائے‘لہٰذا اپریل 2003ء میں اس شعبہ کا قیام عمل میں آیا ۔ روزِ اول سے آج تک محترم حافظ عاطف وحید صاحب کی نگرانی میں یہ شعبہ اپنی خدمات بحسن و خوبی سرانجام دے رہا ہے ۔
دیگر کئی شعبہ جات کے جملہ انتظامی و تدریسی معاملات کے ساتھ ساتھ درج ذیل اہم کورسزکی نگرانی کی ذمہ داری بھی شعبہ تحقیق اسلامی کے کندھوں پر ہے :
(1) رجوع الی القرآن کورس (2) فہم دین کورس (3) تعلیم الاسلام کورس
رجوع الی القرآن کورس
اس کورس کا مکمل دورانیہ دو سال ہے اور اس کا اصل وبنیادی مقصد دنیاوی تعلیم کے حامل خواتین و حضرات کو دین اسلام اور قرآن مجید کے بنیادی علوم کا فہم دینا ہے ۔
سالِ اوّل (نوماہ) میں عربی گرامر (صرف و نحو) ﴾ ‘ تجوید‘ ترجمہ قرآن ‘ سیرت النبیﷺ ‘ شمائل النبیﷺ ‘قرآن حکیم کی فکری و عملی رہنمائی ‘ تحریکی لٹریچر‘ اصطلاحات ِحدیث ومطالعہ حدیث ‘فکر ِاقبال ‘ فقہ العبادات اور اسلام کی معاشی تعلیمات سے طالب علم کو روشناس کرادیا جاتا ہے ۔
سالِ دوم میں طلبہ کو عربی زبان و ادب‘ اصولِ تفسیر و تفسیرالقرآن ‘ اصولِ حدیث و دروس حدیث ‘ اصول الفقہ و فقہ المعاملات اور عقیدہ طحاویہ کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ ان کے علاوہ مختلف موضوعات پر لیکچرز کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
اس کورس سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر سے لوگ استفادہ کررہے ہیں اور اس (ایک سالہ یا دو سالہ) کورس کو مکمل کرنے کے بعد کئی طلبہ نے اس کورس کی مدد سے یا اس کورس کے ذریعے پیدا ہوئے ذوق و شوق کی وجہ سے علوم اسلامیہ اور علومِ قرآنیہ میں ایم اے‘ ایم فل اور پی ایچ ڈی کررہے ہیں بلکہ ایک آئیڈیل مدرس کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔ چند ایک تو بحمد اللہ مشہور دینی و علمی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں ۔
اس کورس کی گزشتہ پچیس سال (یعنی 1997-98ء سے 2021-22ء تک) کی کارکردگی پی ڈی ایف فائل میں ملاحظہ ہو۔
فہم دین کورس
وہ حضرات جنہیں دن میں وقت کی قلت کا سامنا ہے ان کے لئے2005-06ء میں ’’فہم دین ‘‘کے نام سے ایک کورس شروع کیا گیا جس میں دو ماڈیولز میں کورس کروایا جاتا ہےجس کا دورانیہ چار ماہ ہے ۔اس میں تقریباً رجوع اِلی القرآن کورس کی بنسبت ذرا مختصر لیکن انتہائی اہم سلیبس شامل ہے ۔گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس کی اہمیت بڑھتی گئی اور 2019 ءمیں بوجہ کرونا اسے آن لائن کردیا گیااور اب دنیا بھر سے لوگ اس سے مستفید ہورہے ہیں ۔ اب اس کورس کی تمام کلاسز بیک وقت آن لائن اور ان کیمپس ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ وہ طلبہ جو کسی بھی وجہ سے دونوںکلاسز میں شامل نہیں ہوپاتے توانہیں یوٹیوب پر ایک لنک کے ذریعہ ریکارڈنگ فراہم کردی جاتی ہے ۔ یہ یوٹیوب لنک عوامی نہیں بلکہ صرف طلبہ کے لیے مخصوص ہے ۔
رواں سال یعنی 2023 ءسےفہم دین کے پلیٹ فارم سے ایک اور کلاس کا آغاز کیا گیا ہے جس میں ماڈیول 2 کے پچھلے سالوں کے فارغ التحصیل طلبہ شامل ہیں ۔ اس کلاس میں طلبہ کی استعداد کو مزید بڑھانے کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ اس کے شرکاء کی تعداد 25 ہے۔
گزشتہ سترہ سال یعنی2005-06ء تا 2021-22ء اس کورس کی کارکردگی پی ڈی ایف فائل میں ملاحظہ ہو۔
تعلیم الاسلام کورس
15 ستمبر 2020 ءسے میٹرک پاس طلبہ کے لیے اس کورس کا آغاز ہوا ۔ شروع میں اس کا ماڈیول 1 شروع کیا گیا جو صرف طلبہ کے لیے تھا‘ بعد ازاں جنوری 2022ء سے کچھ شرائط کے ساتھ طالبات کو بھی داخلہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔ اس کورس میں دروس اللغة العربیہ )﴿حصہ اول (﴾ تجوید اورقرآن مجید کے چیدہ چیدہ مقامات کا ترجمہ پڑھایا جاتا ہے ۔ان کے علاوہ ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی کتب (1) قرآن حکیم اور ہماری ذمہ داریاں ‘(2) نبی اکرمﷺ سے ہمارے تعلق کی بنیادیں ‘(3) فرائض دینی کا جامع تصور اور (4) دین اسلام کا جامع تصور‘ کا تفصیلی مطالعہ بھی کروایا جاتا ہے ۔
جون 2021 ءسے تعلیم الاسلام ماڈیول2 کا آغاز ہوا ‘جس میں آسان عربی گرامر (حصہ دوم)‘ دروس اللغۃ العربیہ (حصہ دوم)‘ قرآن مجید کا منتخب نصاب (ابتدائی اسباق)‘مطالعہ حدیث اور قرآن مجید کے چیدہ چیدہ مقامات کا ترجمہ پڑھایا جاتا ہے۔
2020ءسے تاحال اس کورس کی کارکردگی پی ڈی ایف فائل میں ملاحظہ ہو۔
قرآن اکیڈمی لائبریری
قرآن اکیڈمی لائبریری کا قیام اگرچہ اکیڈمی کے قیام کے ساتھ ہی عمل میں آگیا تھا تاہم اسے عملاً لائبریری کی حقیقی صورت1986ء میں اس وقت ملی جب جامع القران کے نیچے تہ خانے کا بڑا ہال لائبریری کے لئے مختص کر کے اس میں کتابوں کے لئے الماریاں تیار کروائی گئیں اور لائبریری وہاں منتقل کی گئی۔
٭کتب:لائبریری کے مجموعۂ کتب کابنیادی اثاثہ محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ اور ڈاکٹر شیر بہادر پنی مرحوم کے عطیات پر مشتمل ہے ۔تاہم کتب کی بڑی تعداد بازار سے بھی خریدی گئیں ۔ اس کے علاوہ تنظیم کے رفقا کی طرف سےبہت اہم کتب لائبریری کوعطیہ کی گئیں۔2007ء میں تقریبا ایک لاکھ مالیت کی کتب ریسرچ کے نقطۂ نگاہ سے خصوصی طور پر بازار سے خریدی گئیں۔ محترم حافظ احمد یار ؒ کے بیٹے جناب ڈاکٹر نعم العبد صاحب نے حافظ احمد یارؒ کی ذاتی لائبریری کی تقریبا 1600 کتب اور اس کے علاوہ رسائل وجرائد قرآن اکیڈمی لائبریری کو عطیہ کیں ۔ لائبریری میں موجود کتب کی تعداد تقریبا 14500 ہے۔ محترم حافظ احمد یار ؒ کی ذاتی لائبریری کی کتب کی عطیہ کی گئی کتب کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔
٭درجہ بندی اور کیٹلاگنگ:کتب کی باقاعدہ درجہ بندی [Classification]اور فہرست سازی [Cataloguing]کی جاتی ہے،کیٹلاگنگ کارڈ بھی بنائے جاتے ہیں۔ چنانچہ لائبریری کی جملہ اردو ، عربی اور انگریزی کتب کو درجہ بندی کی ترتیب کے مطابق رکھا گیا ہے اور اس اعتبار سے قرآن اکیڈمی لائبریری ایک مرتب [arranged] اورclassifiedلائبریری کا نقشہ پیش کرتی ہے۔لائبریری کو2023ء سے جدید تقاضوں اور وقت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے لائبریری کو manual سےاپ گریڈ کر کے Computerisedکردیا گیا ہے۔یعنی تمام کتب کو softwareکی مدد سے کمپیوٹر میں enterکردیا گیا ہے۔
٭رسائل و جرائد:لائبریری میں کثیر تعداد میں رسائل و جرائد موصول ہوتے ہیں ۔ جن میں سہ روزہ‘ ماہنامہ‘ دوماہی‘ ششماہی اور سالنامے و دیگر رسائل و جرائد شامل ہیں۔ یہ رسائل مذہبی‘ سیاسی‘ معاشرتی‘ سماجی اور دیگر موجودہ سیاسی موضوعات اور عوامی مسائل پر مشتمل ہوتے ہیں۔ بیشتر رسائل و جرائد میثاق‘ ندائے خلافت اور حکمت قرآن کے تبادلے میں آتے ہیں۔ان تمام رسائل کا ریکارڈ محفوظ کیا جاتا ہے ۔
٭اجراء کتب :قرآن اکیڈمی لائبریری کے لئے محدود سکیل پر ممبر شپ بھی جاری کی جاتی ہے ۔اساتذہ، سٹاف اور رجوع الی القران کے طلبہ کو کتب جاری کی جاتی ہیں ۔ لائبریری ممبران کی تعداد 68 ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر حضرات کی ایک کثیر تعداد لائبریری میں بیٹھ کر کتب‘ رسائل وجرائد اور اخبارات سے استفادہ کرتی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی کے علاوہ دیگر یونیورسٹیز کے طلبہ بھی لائبریری سے استفادہ کرتے ہیں۔
٭اخبارات:لائبریری میں کل 9اخبارات آتے ہیں جن میں6اُردو اور 3انگلش اخبارات ہیں۔ اردو اخبارات میں ایکسپریس‘ جنگ‘ اسلام‘ نوائے وقت‘ دنیاـ‘92نیوزاور انگلش اخبارات میں ڈان‘ نیوز‘ نیشن‘ شامل ہیں۔
٭اخبارات کے تراشوں کی فائلنگ:اخبارات میںشائع ہونے والے صدر انجمن‘ ڈائریکٹر اکیڈمی اور شعبہ نشرواشاعت کے دوسرے ذمہ داران کے مضامین‘ بیانات‘ انٹرویوز‘ خطباتِ جمعہ کے پریس ریلیز‘ سیمینارز میں خطبات کی خبریں‘ تنظیم اسلامی کے متعلق خبریں‘ بیانات ، مضامین‘ کالم‘ پریس ریلیز‘ پریس کانفرنسوں‘ جلسوں اور مظاہروں کی رپورٹس وغیرہ کو اخبارات سے کاٹ کر چسپاں کرکے فائل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اخباری اشتہارات کی فائل بھی بنائی جاتی ہے۔مؤسس انجمن ڈاکٹر اسرار احمد ؒ کی زندگی میں اخبارات میں شائع شدہ ان کےمضامین وغیرہ کی فائلیں لائبریری میں محفوظ ہیں ۔
tanzeemdigitallibrary.com © 2025