(پیش رفت ..... 2022ء تک) آئی ٹی سیکشن‘شعبہ تحقیق اسلامی - مدیر شعبہ

24 /

(6)آئی ٹی سیکشن‘ شعبہ تحقیق اسلامی

شعبہ تحقیق اسلامی ‘مرکزی انجمن خدام القرآن کے تحت ’آئی ٹی سیکشن ‘کا آغاز مئی 2013ء میں عمل میں لایا گیا تاکہ جدید ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے اللہ کے پیغام کوپوری دنیا میں عام کیا جا سکے۔ اس سیکشن کے زیرانتظام درج ذیل ویب سائٹس افادئہ عام کے لیے قائم کی گئی ہیں:

www.TanzeemDigitalLibrary.com

www.GiveupRiba.com

www.HafizAhmedYar.com

www.DrRafiudDin.com

www.Maktaba.com.pk

www.QuranAcademy.me

 

تنظیم ڈیجیٹل لائبریری (TanzeemDigitalLibrary.com)
صدر مؤسس ڈاکٹر اسرار احمد ؒکی تمام کتابیں اور مرکزی انجمن خدام القرآن کی جملہ مطبوعات انٹرنیٹ اور موبائل فون ایپلی کیشنز پرمزین کی جاچکی ہیں۔ ان کتابوں کی تعداد لگ بھگ 135 ہے۔تفسیر بیان القرآن کی علیحدہ سے مستقل موبائیل ایپلی کیشنز بھی تیار کی گئی ہیں۔
محترم ڈاکٹر اسرار احمد ؒ تنظیم اسلامی کے بانی اور مرکزی انجمن خدام القرآن کے مؤسس ہیں۔ انسانیت نے اپنے ربّ سے جو عہدِ الست باندھا تھا اس پیمانِ وفا کو زندگیوں میں آراستہ و پیوستہ کرنے کے حوالے سے محترم ڈاکٹر اسرار احمد نے زندگی بھر جدّوجُہد کی ہے۔ نور ِقرآن و سُنّت کے موتی آپ کی تقریروں اور تحریروں میں نگینوں کی طرح جڑے ہوئے ہیں۔ تجدید ِایمان‘ توبہ اور تجدید ِعہد کی منادی سے لے کر وسیع تناظر میں خلافت اسلامیہ کے آئین ِگلستاں و دستورِ بہاراں کے پیغامِ جاں فزا تک ‘ ہر موضوع کا آپ کے لسان و قلم نے بدرجۂ اتم احاطہ کیا ہے۔
دَشت میں یہ جاں فزا منظر کہاں سے آگئے
اس بیاباں میں چمکتے گھر کہاں سے آگئے!
ان افکار کو چہار دانگ عالم میں عام کرنے کے لیے اس ویب سائٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے‘ کیونکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی حد آفاق کی حد ہے۔ ہمارا مطمح نظر ہے کہ قرآن و سُنّت کا پیغام اس ذریعے سے موج شمیم کی طرح مسلمان کی نبض ہستی میں موجزن ہوجائے۔
اس ویب سائٹ پر مطبوعاتِ مکتبہ خدام القرآن و تنظیم اسلامی کے مطالعے کے ساتھ ساتھ مطلوبہ الفاظ اور موضوعات کو تلاش کرنے کی سہولت موجود ہے۔ قرآنی آیات‘ احادیث مبارکہ اور دیگر عبارات کو آسانی کے لیے کلر کوڈنگ کرکے متنوع کردیا گیا ہے۔اور تحقیقی کام کرنے والوں کے لیے بھی اس آسان رسائی میں آسائش منزل کا پہلو ہے۔ یہ کاوش اس حوالے سے انفرادی اہمیت کی حامل ہے کہ آپ مطلوبہ مواد کو کاپی اور پیسٹ کرکے سوشل میڈیا پر عام کر سکتے ہیں‘ نتیجتاً چراغ سے چراغ جلانے کا عمل تیز تر ہوگا۔ جیسے جیسے دِیے سے دِیا روشن ہوتا جاتا ہے‘ شب ِظلمت کی تیرگی کم ہوتی چلی جاتی ہے۔

تنظیم ڈیجیٹل لائبریری ایپ : تنظیم ڈیجیٹل لائبریری ویب سائٹ کے بعد اسی نام سے موبائل ایپ بھی بنائی گئی ہے تاکہ اس بیش بہا اثاثے سے ہزاروں بندگانِ خدا استفادہ حاصل کر سکیں۔ موبائل ایپلی کیشنز پوری دنیا کے لوگ استعمال کرتے ہیں اور اپنی رائے کے ساتھ اس کی ریٹنگ بھی کرتے ہیں۔ گوگل پلے سٹور اور ایپل ایپ سٹور پر ’تنظیم ڈیجیٹل لائبریری ایپ‘ کا شمار کیفیت اور کمیت و حجم کے اعتبار سے ممتاز مقام کی حامل ایپلی کیشنز میں ہوتا ہے ۔
سود کے موضوع پر ویب سایٹ (GiveupRiba.com)
پوری دنیا میں پاکستان واحد ایسا ملک ہے جس کی اعلیٰ ترین عدالتوں میں سود کے خلاف مقدمات دائر کیے گئے اور سود کو حرام مطلق اور قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا۔ اس ویب سائٹ پر امتناعِ سود کے تمام فیصلے موجود ہیں۔ سود کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان کی جاری کردہ سٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹس اور تصریحات ‘جو گاہے بگاہے جاری کی جاتی رہیں‘ان رپورٹس کا متن بھی اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ سود نہ صرف اسلام میں حرام فاحش ہے ‘بلکہ دیگر مذاہب کی کتابوں میں بھی اس کی حرمت اور کراہت شدو مد کے ساتھ موجود ہے ۔ مذاہب عالم کی کتابوں کے حوالہ جات اور ان کی فقہی دلالت بھی اس ویب سائٹ پر موجود ہے۔ سود کے ذیل میں کتابیں اور مضامین بھی اس ویب سائٹ کا حصہ ہیں۔سود کی نحوست ‘اس کی شناعت میں غلطیوں کا ازالہ ‘ اس کی مختلف شکلیں اور فروعیات‘ اس کی حرمت‘ موجودہ استبدادی ساہوکاری بینکنگ سسٹم‘ مہاجنی بنیاد پر دنیا کی تقسیم۔۔۔تیسری دنیا کی غربت‘ سود کے طاغوتی ہتھکنڈے اور مصادر کے بارے میں مواد اس ویب سائٹ پر موجود ہے۔ سود کی قانونی و آئینی حیثیت کے ضمن میں سود کے بارے میں تمام عدالتی فیصلے بھی اس ویب سائٹ پر درج ہیں۔
پاکستانی قوم کی موجودہ معاشی بد حالی کاسبب بھی سود در سود کی پے در پے ادائیگیاں ہی ہیں جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کوادا کرنا پڑتی ہیں اور یہ ادائیگیاں ہر سال بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں۔ غرض یہ ویب سائٹ سود کے ایک مجردموضوع پر جامع ویب سائٹ ہےجس سے استفادہ کرنے والوں کی ماہانہ تعدادتقریباً تیس ہزار ہے۔
علوم قرآنیہ سے منور ویب سائٹ (HafizAhmedYar.com)
پروفیسر حافظ احمد یارؒ شعبہ اسلامیات شیخ زید اسلامک سنٹر پنجاب یونیورسٹی کے صدر کی حیثیت سے کام کر نے کے دوران مرکزی انجمن خدام القرآن کے جملہ جرائد کے لیے مضامین لکھا کرتے تھے۔ قرآن اور علومِ قرآنی سے ان کا شغف عشق کی انتہا کو پہنچا ہوا تھا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد آپؒ نے اپنی خدمات قرآن اکیڈمی اور قرآن کالج کے لیے تفویض کر دیں۔ حافظ صاحب کا مطالعہ اور وسعت نظری بے پایاں تھی۔ علوم قرآن پر آپؒ کے مضامین پڑھ کر ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے کسی عظیم روح نے قرآن کو اپنے اندر بسایا ہو اور اس میں سے جانفزا نسخہ ہائے زیست نکال نکال کر بانٹ رہا ہوا۔ جیسے کوئی باغبان طوبیٰ و سدرہ کے میوے چن کر‘ آبِ حیات سےمعمور کرکے ‘ قرآن کے حرف حرف شیریں کی ترجمانی کر رہا ہو۔ آج وہ انسان اپنی تربت میں لیٹا مسلمانوں کو ذلت کے بئر شیطون سے نکال کر‘والیٔ ولایت عہد کا رتبہ عطا کرنے قرآن کا پتہ دےرہا ہے۔
قرآن اکیڈمی میں دو سالہ رجوع الی القرآن کورس کے نصاب میں شامل متعدد اہم مضامین کی تدریس محترم حافظ احمد یار کے ذمہ تھی۔ انہی میں ایک مضمون ترجمہ قرآن بھی تھا جس کی تدریس عربی قواعد کے اصولوں کے انطباق کے ساتھ کرنا پیش نظر تھا۔ یہ مشکل‘ کٹھن اور نازک ذمہ داری پروفیسراحمدیار مرحوم نے کچھ ایسی لگن‘ محنت اور دلجمعی کے ساتھ ادا کی کہ وہ جویان علم قرآن کے لیے خرد فزا اثاثہ ثابت ہوا۔ ان صوتی ریکارڈنگزکو سننے سے محسوس ہوتا ہے کہ عطر بہاراں کی خوشبو فضا میں بس سی گئی ہے ۔رہین آہ و نالہ و شیون کے اسیروں کو ’’لاتقنطوا‘‘ کا برگ بار رستہ سمجھایا۔ مکمل قرآن کی تشریح باعتبار اللغہ‘ الرسم‘ الاعراب‘ الضبط‘ التصریف‘ النحو‘ الترکیب والتحلیل کے علاوہ پارہ عم اور مطالعہ قرآن حکیم کا منتخب نصاب لگ بھگ 400 گھنٹوں کی آڈیو اس ویب سائٹ پر موجود ہے۔ قرآنی علوم میں اعرابِ قرآن ‘ علم الرسم اور علم الضبط کی مثلّث گویا اس عشق کا نقطۂ ارتکاز تھی ۔ ان موضوعات پر وقیع تحقیقی مقالات ان کے علمی کمالات کے اس نادر پہلو پر شاہد ہیں جو اس ویب سائٹ پر مزین کر دیے گئے ہیں۔
فن تفسیر میں حافظ صاحبؒ کی دِقت پسند طبیعت کے کمال کا مظاہرہ ان کی اعراب القرآن سے گہری دلچسپی تھی۔ چنانچہ انہوں نے حکمت قرآن میں لغات و اعراب قرآن پر فاتحۃ الکتاب سے جس مؤقر سلسلے کا آغاز کیا وہ جنوری1989 ء کے پرچہ سے شروع ہوکر ان کی رحلت کے بعد چھوڑے ہوئے مواد کی طباعت و اشاعت کی شکل میں جاری رہا اور اس کی آخری قسط حکمت قرآن کے جولائی1998ء کے پرچہ میں شائع ہوئی جو سورۃ البقرہ کی آیت۱۱۰ پر مختتم ہوتی ہے۔ایک دہائی کی عرق ریزی 119 آیات کی تشریح پر منتج ہوئی۔ اردو زبان میں اس موضوع پر اسے بلا مبالغہ ایک شاہکار کہا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں پہلی دو اقساط سے بخوبی یہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ ان کے ذہن میں اس عظیم منصوبہ کے خدّوخال اور مقاصد کیا تھے۔ افسوس کہ ان کی عمر نے وفا نہ کی اور ان کا یہ خواب شرمندئہ تکمیل نہ ہو سکا۔ یہ تمام قرآنی خزینے نہ صرف ویب سائٹ کے بام پر انوار فروزاں ہیں بلکہ گوگل پلے سٹور اور ایپل ایپ سٹور پر ایپلی کیشنز کی شکل میں بھی آراستہ و پیراستہ ہیں۔ پوری دُنیا سےاوسطاًچالیس ہزار لوگ ماہانہ اس ویب سائٹ کی طرف رغبت پاتے ہیں۔ ؎
وہی زمانے کی گردش پہ غالب آتا ہے
جو ہر نفس سے کرے عمرِ جاوداں پیدا
قرآنی فلسفہ و حکمت کے ذریعے تمام فلسفہ ہائے باطلہ کا ابطال (DrRafiuddin.com)

ڈاکٹر محمد رفیع الدین 1904ء میں ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم یہیں حاصل کی۔ ایف ایس سی نان میڈیکل میں‘ بی اے فارسی میں اور 1924ء میں ایم اے عربی میں کیا۔ 1927ء سے 1932ء تک سری پر تاپ کالج سری نگر میں عربی اور فارسی کے پروفیسر رہے۔ پرنس آف ویلز کالج جموں میں بھی12سال تک تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے۔ اس دوران (1942ء) میں انگریزی کتاب ’’آئیڈیالوجی آف دی فیوچر‘‘ لکھی۔ ڈاکٹر صاحب کا ڈاکٹریٹ کا موضوع بھی یہی تھا۔ 1945ء سے 1947ء تک ڈاکٹر صاحب سری کرن سنگھ جی انٹر کالج میرپورجموں کشمیر کے پرنسپل رہے۔ 1948ء تا 1953 ءلاہور میں محکمہ اسلامک ری کنسٹرکشن و انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک کلچر میں ریسرچ آفیسر رہے۔ 1953ء سے 1965ء تک اقبال اکیڈمی کراچی کے ڈائریکٹر رہے۔ 1965ء میں’’فرسٹ پرنسپلز آف ایجوکیشن‘‘ پر مقالہ پیش کر کے ڈاکٹر آف لٹریچر کا اعزاز حاصل کیا۔ 1966ء سے1969ء تک’’ڈائریکٹر آل پاکستان اسلامک ایجوکیشن کانگرس لاہور‘‘ کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
ڈاکٹر صاحب نے کئی موضوعات پر قلم اٹھایا۔ بنیادی طور پر ان کی فکر و تحریر کا محور دورِ جدید میں اسلام کی تعبیر و تشریح کے حوالے سے درپیش مشکلات کا تدارک تھا۔ وہ ایک سائنسی فارمولے کی دریافت کے آرزومند تھے جو ہر دور کے تقاضوں کے مطابق اسلام کی تعبیر و تشریح کرنے میں ممدو معاون ثابت ہو۔ اسلام کی تائید و حمایت اور باطل کی تردید ان کا موضوع رہا ہے۔ اسلامی عقائد و افکار کا فلسفیانہ محاذ پر دفاع‘ نظریہ توحید کو افکار و علوم کی بنیاد قرار دینے‘ فکر اقبال کی ترقی و ترویج‘ قرآنی علوم و تعلیمات کا جدید علوم سے موازنہ‘ باطل علوم کی تردید اور سچے علوم کی تصدیق ان کے دائرہ ہائے تحریر ہیں۔ ان کی اردو تصانیف ----- (1) آئیڈیالوجی آف دی فیوچر (2) قرآن اور علم جدید (3) حکمت ِاقبال (4) منشورِ اِسلام (5) داعیہ ٔ جبلّت اور داعیہ ٔ نفس (6) اسلام کانظریۂ تعلیم (7) اسلام اور سائنس (8) رُوحِ اِسلام (9) صحیح فلسفہ ٔتاریخ کیا ہے: قرآن کی رہنمائی (10) پاکستان کا مستقبل -----یہ سب کتابیں اس ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
ان کے علاوہ انگلش زبان میں درج ذیل تالیفات بھی آن لائن پڑھی جا سکتی ہیں:

Quran and Modern Knowledge

Ideology of the Future

Facets of Islamic Worldview

Islam and Science

National Character

Text Book of Physics

The Essential Of Islamic Education

The Fallacy Of Marxism

The Meaning and Purpose of Islamic Research

Eradicate Intellectual Secularism

اس ویب سائٹ سےماہانہ تقریباً 11,000 افراد مستفید ہوتے ہیں۔
مکتبہ خدام القرآن: آن لائن بک سٹور (Maktaba.com.pk)
محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ نے 1966ء میں ایک اشاعتی ادارہ’’ دارالاشاعت الاسلامیہ‘‘ قائم کیا۔ چونکہ اس وقت کوئی اجتماعی ہیئت موجود نہ تھی اس لیےیہ ادارہ ڈاکٹر صاحب ؒ کا ایک ذاتی ادارہ تھا۔ لیکن جب اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ڈاکٹر صاحبؒ نے مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور کے نام سے ایک اجتماعی ہیئت قائم کردی تو اس کے تحت 1972 ءمیں مکتبہ خدام القرآن لاہور کا قیام بھی عمل میں آیا جس نے ’دارالاشاعت الاسلامیہ‘ کی جگہ لے لی۔ وقت کے ساتھ ڈاکٹر صاحب کا اشاعتی کام وسیع سے وسیع تر ہوتا چلا گیا۔ مکتبہ نے طباعت و اشاعت کا اعلیٰ معیار پیش کرکے ہر حلقہ سے خراجِ تحسین وصول کیا۔
انجمن خدام القرآن کے بانی وصدر محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی تصانیف و تالیفات کی طویل فہرست ہے جو مکتبہ خدام القرآن کے تحت شائع ہوتی رہی ہیں۔ اِن کتب کی تعداد 115 کے قریب ہے۔ ان میں سے 21 کتب کا انگریزی میں ترجمہ ہو چکا ہے‘ جبکہ دو کتب کا فارسی میں اور ایک کتاب کاعربی اور سندھی میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ اسی طرح مکتبہ کے تحت ہفت روزہ ندائے خلافت‘ ماہنامہ میثاق اور سہ ماہی حکمت قرآن بھی باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں۔ علمی و فکری مضامین کے اعتبار سے یہ تینوں جرائد اپنا اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ اس سلسلۂ مطبوعات کے علاوہ ڈاکٹر صاحب ؒ کا علمی و تحریکی مواد جدید ذرائع ابلاغ ‘ جیسے سمعی و بصری آلات(آڈیو ‘ ویڈیو ڈیوائسز) یو ایس بی اور میموری کارڈ کی شکل میں دستیاب ہیں۔ نیز محترم ڈاکٹر محمد رفیع الدین ؒ کی شہرہ آفاق کتب بھی مکتبہ خدام القرآن کے زیر انتظام شائع ہو رہی ہیں۔
یادرہے کہ مکتبہ خدام القرآن ہی وہ واحد غیر تجارتی اور مستند ادارہ ہے جو محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ‘ تنظیم اسلامی اور بعض دیگر مصنفین کی کتابیں چھاپنے اور فروخت کرنے کا مجاز ہے۔ اس ادارے کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کے آن لائن سٹور سے اہل ذوق حضرات کو معیاری کتابیں مناسب قیمت پر گھر بیٹھے بھی فراہم کی جاتی ہیں۔اِن کتب کو موبائل ایپلی کیشن ’’Tanzeem Digital Library‘‘ سے ڈاؤن لوڈ کرکے بھی ان کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اِن مطبوعات کے جملہ حقوقِ طباعت بعض مصالح کے پیش نظر اگرچہ محفوظ ہیں تاہم اِن مطبوعات کے ساتھ ڈاکٹرصاحب کے قانونی ورثاء کی کسی قسم کی مالی منفعت وابستہ نہیں ہے۔بدقسمتی سے کچھ جعل ساز ناشرین اپنے طور پر مذکورہ کتابوں کا فوٹو کاپی ایڈیشن چھاپ کر سوشل میڈیا کے ذریعے بیچ رہے ہیں۔ ان ناشرین کی شائع کردہ کتابوں کا معیار ‘ کاغذ کی کوالٹی اور جلد بندی ناقص اور غیر معیاری ہے۔ ایسے جعلی ناشرین دنیا میں بدنامی کا باعث بنتے ہیں اورانجام کار کے لحاظ سے آخرت میں بھی بری کمائی کے حامل ہیں۔ لہٰذا گزارش ہے کہ ادارہ مکتبہ خدام القرآن کے بارے میں درست معلومات زیادہ سے زیادہ لوگوں تک بہم پہنچائی جائیں تاکہ عام لوگ نقالوں کے شر سے محفوظ رہ سکیں۔
اس ویب سائٹ پر آنے والے شائقین کی ماہا نہ تعداد اوسطاً 70,000 ہے ۔
خط و کتابت کورسز کی حامل ویب سائٹ (QuranAcademy.me)
یہ ویب سائٹ جملہ خط وکتابت اور آن لائن کورسز کے لیے مختص ہے ۔ شعبہ خط و کتابت ‘مرکزی انجمن خدام القرآن کے تحت قرآن اور عربی زبان سے متعلق تین کورسز کا اہتمام کیا گیا ہے:
(1)ترجمہ قرآن حکیم کورس:بانی تنظیم اسلامی محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒ نے 1996ءمیں قرآن مجید کے مطالعے کی عام ترغیب وتشویق کے لیے ’ترجمہ قرآن حکیم کورس‘ کا اجرا کیا۔ پاکستان یا پاکستان سے باہر کسی بھی ملک میں مقیم طلبہ اور طالبات یہ کورس با آسانی کر سکتے ہیں۔ اس کورس میں قواعد وگرامر کے بغیر براہِ راست قرآن کے الفاظ کا مفہوم طلبہ کو ذہن نشین کرایا جاتاہے۔
(2)قرآنِ حکیم کی فکری و عملی رہنمائی(آن لائن کورس):یہ کورس بانی تنظیم اسلامی محترم ڈاکٹر اسرار احمدؒکے بذاتِ خود مرتب کردہ اور بیان کردہ قرآن کریم کے منتخب نصاب پر مشتمل ہے۔ پاکستان یا پاکستان سے باہر کسی بھی ملک میں مقیم طلبہ اور طالبات یہ کورس با آسانی کر سکتے ہیں۔’’قرآن حکیم کی فکری و عملی راہنمائی کورس‘‘ بذریعہ خط و کتابت کا اجراء1988ء کو ہو ا تھا۔اراکین انجمن اور ہمارے دیگر بہی خواہوں کے علاوہ بیرون ممالک طلبہ و طالبات کی دیرینہ خواہش تھی کہ تحریک رجوع الی القرآن کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور فروغ کے لیے مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور کو اس کورس کا آن لائن اجراء بھی کرنا چاہیے ۔ چنانچہ اِسی خواہش کو پیش نظر رکھتے ہوئےاللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کے بھروسے پر’’قرآن حکیم کی فکری و عملی راہنمائی کورس‘‘ بذریعہ آن لائن کا آغاز یکم ستمبر2016ء سے کیا گیا۔اس کورس میں ڈاکٹر اسرا ر احمدؒ کے مرتب کردہ قرآن حکیم کےمنتخب نصاب‘ جو الہدیٰ سیریزکے نام سے44آڈیو دروس /لیکچرز ہیں ‘کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ لیکن موضوع کی مناسبت سے اس میں اضافی طور پر کچھ کتابیں بھی شامل کی گئی ہیں۔مذکورہ کورس کا مواد ایک ترتیب کے ساتھ بذریعہ لنک فراہم کیا جاتاہے جسے باآسانی ڈاوٴن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
اس کورس کے مقاصددرج ذیل ہیں:
 شرکاء کو قرآن حکیم کے مربوط مطالعے کے ذریعے دین کے جامع اور ہمہ گیر تصور سے متعارف کرانا۔
 شرکاء کو قرآن حکیم کی فکری اساس اور بنیادی وعملی ہدایات سے روشناس کراتے ہوئے انہیں قرآنی علوم سے متعارف کرانا۔
 شرکاء کو اس قابل بنانا کہ نجی مجالس میں اسلام پر ہونے والی تنقید کا مناسب جواب دے سکیں اور سامعین کو ناقد کی باتوں سے متأثر ہونے سے بچا سکیں۔
 شرکاء میں قرآنی علوم کی تحصیل کا جذبہ بیدار کرنا۔
 قرآن حکیم کے نور ہدایت کواپنی زندگیوں میں لانے کی سعی پر آمادہ کرنا۔
(3)عربی گرامر کورس (حصہ اول‘ دوم ‘سوم):پاکستان یا پاکستان سے باہر کسی بھی ملک میں مقیم طلبہ اور طالبات یہ کورس با آسانی کر سکتے ہیں۔
تعارف:کسی زبان کو اس کی گرامر کی مدد سے سیکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ طلبہ اس زبان میں استعمال ہونے والے اسم (Noun) اور فعل ( Verb)کے صحیح استعمال کے قواعد کو سمجھ کر اس کی مشق کر لیں۔ عربی گرامر کے اس کورس کے حصہ اوّل میں عربی میں استعمال ہونے والے اسماء(Noun)کے صحیح استعمال کے بنیادی اور ابتدائی قواعد ‘اور حصہ دوم میں افعال کے صحیح استعمال کے بنیادی اور ابتدائی قواعد سمجھا کر ان کی مشق کرائی جاتی ہے‘ جبکہ حصہ سوم اسماء و افعال کے چند ایسے قواعد پر مشتمل ہے جو ابتدائی مرحلہ میں چھوڑ دیے گئے تھے۔
مقصد: طلبہ کو عربی گرامر کے بنیادی اصولوں سے اس حد تک متعارف کرا دیا جائے کہ قرآن و حدیث سے براہِ راست استفادے کے لیے انہیں ایک بنیاد حاصل ہو جائے ۔ اس کورس کی تکمیل کے بعد طلبہ نہ صرف عربی گرامر کی اصطلاحات اور بنیادی قواعد سے واقف ہو جائیں گے بلکہ گرامر سے متعلق بحثوں کو سمجھنے اور ان کے ذریعے اپنی استعداد کو مزید بہتر بنانے کی صلاحیت بھی انہیں حاصل ہو جائے گی۔ چنانچہ تھوڑی سی کوشش کے بعد ان کے لیے ممکن ہو گا کہ وہ قرآن و حدیث کے متن کو براہِ راست سمجھ سکیں۔